جنت کا انوکھا پھل
بسم اللہ الرحمن الرحیم امیر المومنین حضرت مولانا مولائے کائنات علی مرتضی شیر خدا کرم شیر خدا رحمت اللہ علیہ سے روایت ہے اللہ عزوجل جنت میں ایک ایک درخت پیدا فرمایا جس کا پھل سیب سے بڑا انار سے چھوٹا مکھن سے نرم شہد سے میٹھا اور مشک سے زیادہ خوشبودار ہے اس درخت کی شاخ تر موتیوں کی تن سونے کے اور پتے زبر جد کے ہیں اس طرح کا پھل صرف وہی کھا سکتا ہے جو سرکار پر کثرت سے درود پڑھے گا ایک یہ ہے کہ فرشتے کے درود پہنچانے سے یہ لازم نہیں اتا کہ رسول کے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نفس پائے نفس نفس بائے نفیس ہر ایک کا درود نہ سنتے ہو حق یہ ہے کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم پر ہر درود قریب درود خواب کا درود سنتے بھی ہیں اور درود خواں کی عزت افزائی کے لیے فرشتے بھی بارگاہ الہی میں پہنچا دیں تاکہ درود پاک کی برکت سے ہم گنہگاروں کا نام استان عالیہ میں فرشتے کی زبان سے ادا غسل سیدنا اعلی بن نبینہ رحمت اللہ اعلی نبینا علیہ الصلوۃ والسلام نے تین تین میل سے چوٹی کی اواز سنی تو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہم گنہگاروں کی فریاد نہ سنیں گے دیکھو رب تعالی ہمارے اعمال دیکھتا ہے پھر اس کی بارگاہ میں فرشتے اعمال پیش کرتے ہیں ۔ یہ فرشتے ایسے تیز رفتار ہیں ادھر امتی کے منہ سے درود نکلا ادھر انہوں نے سبز گنبد میں پیش کیا اگر کوئی مجلس میں ایک ہزار بار درود شریف پڑھے تو یہ فرشتہ اس مجلس اور مدینہ طیبہ کے ہزار چکر لگائے گا یہ نہ ہوگا کہ دن بھر کے درود تھیلے میں جمع کر کے ڈاک کی طرح شام کو پہنچائے خیال رہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک ان میں بے شمار درود خوان کی طرح یکساں توجہ کرتے ہیں سب کی سلام کا جواب دیتے ہیں جیسے سورج بیک وقت سارے عالم پر توجہ کر لیتا ہی ایسی اسمان نبوت کی سورج صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک وقت میں سب کا درود سلام سن بھی لیتے ہیں اور اس کا جواب بھی دیتے ہیں لیکن اس میں اپ کو کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوتی کیوں کیوں نہ ہو محضر ذات کبریا ہے اللہ تعالی کے بیک وقت سب کی دعائیں سنتے ہیں صلو علی الحبیب صلی اللہ تعالی علی محمد

Comments
Post a Comment