جہنم کا گڑھا

 اج میں اپ کو قبر کے سوالوں کے بارے میں بتاؤں گی کہ کون کون سے سوال ہوتے ہیں اور کون کون سے جوابات دینے پڑتے ہیں ہم تو دنیا کی زندگی میں لگے رہتے ہیں دنیا کے کاموں میں اس اور ہمیں پتہ نہیں ہوتا کہ ہم کون کون سے گناہ کر رہے ہیں جب ہم پہلے پہلے قبر میں جائیں گے تو ہم سے پہلے پہلے تین سوال ہوں گے اور وہ تین سوال ہوئے ہیں ان سوالات اس بد نصیب شخص سے کیے جائیں گے جس نے اپنی زندگی اللہ عزوجل کی نافرمانی میں بسر کی فرشتے نہایت سخت لہجے میں سوال کریں گے من رب کا تیرا رب کون ہے اہ ساری زندگی تو رب عزوجل کو یاد نہ کیا تھا جواب نہیں بن پڑے گا تو وہ بد نصیب گناہوں کی وجہ سے ایمان برباد کر بیٹھا اس کی زبان سے بے سخت نکل جائے گا ہائے ہاتا ہائے ہاتا افسوس افسوس مجھے کچھ معلوم نہیں پھر پوچھا جائے گا تیرا دین کیا ہے جس بد نصیب نے صرف اور صرف دنیا میں دنیا صرف دنیا ہی بسائی تھی دنیا کے امتحان پاس دنیا کے امتحان میں پاس ہو کر نیکی کی فکر اپنا اپنائی تھی قبر کے امتحان کی تیاری کی طرف کبھی ذہن ہی نہیں گیا بس صرف دنیا کی رنگینیوں میں کھویا ہوا تھا کچھ سمجھ نہیں ارہی تھی زبان سے نکل رہا ہوگا افسوس افسوس مجھے کچھ نہیں معلوم پھر اس پھر اس بھی وہی حسین و جمیل نور برساتا جلوہ دکھایا جائے گا اور سوال کیا جائے گا ان کے بارے میں کیا کہتا اس وقت پہچان کیسے ہوگی داڑھی تو ان شک تھی ان انگریزی بال ہی اچھے لگتے تھے اغیرا کا طریقہ عزیز تھا زندگی بھر داڑھی منڈوانے کا معمول رہا تھا یہ داڑھی شریف والی شخصیت ہے اور کبھی زندگی میں امام نے کہا سوچا بھی نہیں تھا یہ تشریف لانے والے بزرگ تو سر پر امامہ سزائے ہوئے ہمدار امبری زلفوں والے تھے مجھے فنکاروں اور گلوکاروں کی پہچان تھی نہ جانے یہ کون سا ہستی و اہا اس کا خاتمہ ایمان پہچان تھی جان نے یہ کون صاحب ہے احادیث کا خاتمہ ایمان پر نہیں وہاں اس کے منہ سے نکلے گا افسوس افسوس مجھے کچھ نہیں معلوم اتنے میں جنت کی کھڑکی کھلے گی اور فورا بند ہو جائے گی پھر جہنم کی کھڑکی کھلے گی اور کہا جائے گا اگر تو نے درست جواب دیے ہوتے تو تیرے لیے جنت کی کھڑکی تھی یہ سن کر اسے حسرت بالائے حسرت ہوگی کفن کو اگ کے کفن سے تبدیل کر دیا جائے گا اپ کا بھی چھونا قبر میں بچھو دیا جائے گا سانپ اور بچھو لپٹ جائیں گے اہا افسوس ہمیں تو کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ ہم زندگی میں اپنے مصروفیات میں بہت ہی مصروف ہو جاتے ہیں اور وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا کیسے گزر جاتا ہے اسی لیے چاہیے کہ دنیا کے ساتھ ساتھ دین کی بھی خیال رکھا جائے درود پاک کثرت سے پڑھا جائے نماز کی پابندی کی جائے اللہ عزوجل اور اس کے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو راضی رکھنے کے طریقے سیکھے جائیں ان کی سنت پر عمل کیا جائے دعا ہے اللہ تعالی ہمیں بھی نیک بنائے اور ان کی سنتوں پر کو پیروکار بنایا امین یا رب العالمین

Comments

Popular posts from this blog

جنت کا انوکھا پھل

سوا لاکھ درود پڑھنے کا فائدہ