درود ابراہیمی کی فضیلت اور برکات
درود ابراھیم کی فضیلت و برکات
نماز میں جو درود پاک پڑھا جاتا ہے اس میں حضرت ابراھیم علیہ السلام کا نام آتا ہے اس لیے اسے درُودِ ابراھیمی کہا جاتا ہے اس کی وجہ تسمیہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ حضرت ابراھیم علیہ السلام جب تعمیر بیت اللہ سے فارغ ہوئے تو آپ نے اپنی دعا میں کہا یا اللہ نبی آخر الزمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے جو بوڑھا اس گھر کی طرف مُنہ کر کے دو رکعتیں پڑھے تو اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اس پر حضرت اسماعیل علیہ السلام ‘ حضرت ہاجرہ ‘ حضرت سارہ اور حضرت اسحاق علیہ السلام نے آمین کہی اس کے بعد حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اپنی دعا میں یہ کہا کہ اے اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے جو نوجوان اس گھر کی طرف منہ کرکے دو رکعت پڑھے اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اس پر حضرت ابراھیم علیہ السلام ‘ حضرت اسماعیل علیہ السلام بی بی ہاجرہ اور بی بی سارہ نے آمین کہی پھر حضرت اسحاق علیہ السلام نے دعا مانگی یا اللہ نبی آخر الزمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے جو ادھیڑ عمر شخص اس گھر کی طرف منہ کر کے جو دو رکعت پڑھے اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اس پر خاندان کے بقیہ افراد نے آمین کہی اس کے بعد حضرت بی بی سارہ دعا مانگی یا اللہ نبی آخر الزمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے جو عورت اس گھر کی طرف منہ کر کے جو دو رکعت پڑھے اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اس پر سب نے آمین کہی آخر میں حضرت بی بی ہاجرہ نے یوں دعا کی کہ یا اللہ امت ِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے جو لڑکی اس گھر کی طرف منہ کر کے جو دو رکعت پڑھے اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اس پر سب نے آمین کہی حضرت ابراھیم علیہ السلام کے خاندان کا بیش بہا تحفہ جو اُمتِ محمدیہ کے حق میں پیش کیا گیا اس کے بدلے میں اُمتِ محمدیہ کو یہ حکم دیا گیا کے خاندنِ ابراھیم علیہ السلام کے حق میں پانچوں نمازوں میں دعا کیا کرو اور اس دعا کو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درود ابراھیمی کی صورت میں بوضاحت بیان فرمایا اس درُودِ پاک سے حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاندانِ حضرت ابراھیم علیہ السلام سے محبت کا اظہار ہوتا ہے اور اسی محبت کی بنا پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک بیٹے کا نام ابراھیم رکھا
اس کے علاوہ شبِ معراج میں حضرت ابراھیم علیہ السلام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے کہا تھا کے اپنی اُمت کو میرا سلام کہہ دیجے گا اس سلام کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درودِ ابراھیمی میں ان پر سلام پیش کیا
اس درودِ پاک کو نماز کے علاوہ کثرت سے پڑھنا دینی دنیاوی فیوض و برکات حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور اللہ عزوجل کی رحمت و خوشنودی حاصل ہوتی ہے دنیا کے تمام کاموں میں آسانی پیدا ہوجاتی ہے اور قدم قدم پر اللہ عزوجل کی مدد شاملِ حال رہتی ہے حاجات پوری ہوجاتی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی شفاعت واجب ہوجاتی ہے رزق کی تنگی دور ہوجاتی ہے مال و اسباب میں برکت پیدا ہوجاتی خاتمہ بالایمان ہوتا ہے اس کے علاوہ آخرت کی زندگی سے متعلقہ تمام منازل آسان ہوجاتے ہیں اس درودِ پاک کو معمول سے پڑھنے والا جنت میں جائے گا اس درودِ پاک کی سند بخاری شریف کی یہ روایت ہے کہ حضرت عبدالرحمٰن بن ابی لیلٰی نے کہا ہے کہ ہم حضرت کعب رضی اللہ عنہ سے ملے انہوں نے کہا کہ کیا میں تمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سناؤں ہم نے کہا فرمائیے تو پھر اُنہوں نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ ایسا ہوا کے ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے التجا کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ پر سلام بھیجنا تو ہم کو معلوم ہوچکا ہے مگر ہم درود کس طرح بھیجیں تو تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ ان الفاظ میں درود بھیجو ...
*اَللّٰھُمَّ صَلِ ّ عَلٰی مُحَمَّدِِ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدِِ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّكَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ اَللّٰھُمَّ بَارِكْ عَلٰی مُحَمَّدِِ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدِِ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّكَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ.*
💙🌻

Comments
Post a Comment