عذاب قبر کا ایک سبب
بسم اللہ الرحمن الرحیم حضرت سعید نا ابوبکر شبلی بغدادی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے اپنے محروم پڑوسی کو خواب میں دیکھ کر پوچھا اللہ عزوجل اپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا وہ بولا میں سخت ہولناکوں سے دو چار ہوا منکر نکیر کے سوالات کے جواب بھی مجھے نہیں بن پڑ رہے تھے میں نے دل میں خیال کیا شاید میرا خاتمہ ایمان پر نہیں ہوا اتنے میں اواز ائی یعنی دنیا میں زبان کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے تجھے یہ سزا دی جا رہی ہے اب عذاب کے فرشتے میری طرف بڑے اتنے میں ایک صاحب جو حسن و جمال کے پیکر معطر معطر تھے وہ میرے عذاب کے درمیان حائل ہو گئے اور انہوں نے مجھے منکر نکیر کے سوالات کے جوابات یاد دلائے اور میں نے اسی طرح جوابات دی الحمدللہ عذاب مجھ سے دور ہوا میں نے ان بزرگ سے عرض کی اللہ عزوجل اپ پر رحم فرمائے اپ کون ہیں فرمایا یعنی میں وہ شخص جس نے تیرے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر کثرت کے ساتھ درود شریف پڑھنے کی برکت سے پیدا کیا گیا اور مجھے ہر مصیبت کے وقت تیری امداد پر معمور کیا گیا ہے
تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہوگا
سبحان اللہ کثرت سے درود شریف کی برکت سے مدد کرنے کے لیے قبر میں جب فرشتہ ا سکتا ہے تو تمام فرشتوں کو بھی اقا مدنی مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کرم کیوں نہیں فرما سکتے کسی نے بلکہ بجا تو فریاد کی ہے
میں قبر اندھیری میں گھبراؤں گی جب تنہا امداد میری کرنے اجانا میرے اقا
روشن میری تربت کو للہ حضرات کرنا جب وقت نزع ائے دیدار عطا کرنا صلو علی الحبیب صلی اللہ تعالی علی محمد

Comments
Post a Comment