سودکاعذاب
حضرت سید نا شیخ ابو حفص رحمت اللہ علیہ کے استاد کے والد فرماتے ہیں میں نے ایک شخص کو حرم شریف میں عرفہ اور منی کے ہر جگہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود پاک پڑھتے دیکھا تو پوچھا ہر جگہ کے ایک علیحدہ درود ہے مگر تو صرف نبی کریم صلی اللہ علیہہ وسلم پر درود پاک پڑھ رہا ہے اس کی کیا وجہ ہے اس نے کہا میں اپنے والد کے ساتھ حج کرنے کے لیے خراسہ سے نکلا جب ہم کوفہ پہنچے تو میرے والد سخت بیمار ہو گئے اسی بیماری میں فوت ہو گیا میں نے ان کا منہ ڈھانپ دیا اور کچھ دیر بعد دیکھا کہ ان کا چہرہ گدھے کی شکل میں تبدیل ہو گیا ہے جب میں نے یہ کیفیت دیکھی تو بیت تو بہت پریشان ہوا اور اسی حالت میں مجھے اونگ اگئی میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک صاحب میرے والد کے پاس تشریف لاتے ہیں ان کا چہرہ دیکھ کر مجھ سے کہنے لگے کیا تم اسی وجہ سے بھی غمگین ہو پھر فرمایا تجھے مبارک ہو اللہ عزوجل نے تیرے والد کی تکلیف دور کر دی اس پر میں نے والد کا چہرہ دیکھا تو چاند کی طرح روشن تھا میں نے 29 سے پوچھا اپ کون ہیں انہوں نے جواب دیا میں تمہارا نبی مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم یہ سن کر میں نے دامن اقدس میں تھام کر اصل حقیقت کے بارے میں پوچھا تو اپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تیرا والد سود کھاتا تھا اور اللہ عزوجل کا حکم ہے جو سود کھائے گا اس کی شکل دنیا میں مرتے وقت اخرت کے گدھے کی طرح بنا دے گا لیکن تیرے والد کی یہ عادت تھی کہ سونے سے پہلے ہر رات مجھ پر سو مرتبہ درود بھیجتا تھا جب وہ اس تکلیف میں مبتلا ہوا تو میری امت کے اعمال مجھ پر پیش کرنے والا فرشتہ میرے پاس ایا اور مجھے اور مجھے تیرے والد کی حالت میں السلام علیکم کی حالت کے بارے میں بتایا میں نے اللہ عزوجل کے سفارش کی تو میری سفارش اس کے حق میں مقبول ہو گئی وہ شخص کہتا ہے پھر میں بیدار ہوا والد صاحب کا چہرہ دیکھا تو واقعی چودویں کے چاند کی طرح چمک رہا تھا اور میں نے اللہ عزوجل ک ا شکر ادا کیا پھر والد کی پھر والد صاحب کی تکفین اور تفتین کے بعد کچھ وقت کبر کے پاس بیٹھ گیا اتنے میں غیب سے اواز ائی کہ تیرے والد پر عنایت صرف رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود پاک پڑھنے کی بدولت ہوئی اس کے بعد میں نے قسم اٹھائی کہ کسی حالت میں بھی درود سلام ترک نہ کروں گا اپ ملاحظہ کیجیے کہ دیکھیے کہ سود کی کتنی بڑی عذابات ہیں ہم ام کتنے بڑے گناہ کرتے ہیں اور ہمیں پتہ بھی نہیں ہوتا کہ ہم گناہ کر رہے ہیں ہمیں اس دنیا میں اللہ زوجل کا ہر حال میں
Comments
Post a Comment